جنت البقیع کی خونین داستان جنت البقیع تاریخ اسلام کے جملہ مہم آثار میں سے ایک ہے ، جسے وہابیوں نے 8شوال 1343 مطابق مئ 1925 کو شہید کرکے دوسرے کربلا کی داستان کو قلمبند کرکے اپنے یزیدی افکار اور عقیدے کا برملا اظہار کیا ہے ۔ قبرستان بقیع جنت البقیع کے تاریخ کا مطالعہ کرنے سے معلوم ہوتا ہے کہ یہ مقبرہ صدر اسلام سے نہایت ہی محترم کا مقام رکھتا تھا ۔ حضرت رسول خدا صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے جب مدینہ منورہ ہجرت کی تو قبرستان بقیع مسلمانوں کا اکلوتا قبرستان تھا اور ہجرت سے پہلے مدینہ منورہ کے مسلمان بنی حرام اور بنی سالم کے مقبروں میں اپنے مردوں کو دفناتے تھے ۔ اور کبھی کبار تو اپنے ہی گھروں میں اپنے مردوں کو دفناتے تھے اور ہجرت کے بعد رسول خدا حضرت محمد مصطفی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے حکم سے بقیع کہ جس کا نام بقیع الغرقد بھی ہے مقبرہ کیلئے مخصوص ہو گیا۔ جنب البقیع میں سب سے پہلے پیغمبر صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے مخلص صحابی اور حضرت علی ابن ابیطالب علیہم السلام کے قریبی ساتھی او
آخرین جستجو ها